مُسْلِم بن عَقیل بن ابی طالب  علیہ السلام امام حسین علیہ السلام کے چچازاد بھائی اور کوفہ میں آپ کے سفیر تھے۔  آپ امام حسین علیہ السلام کے سفیر کے عنوان سے کوفہ کے حالات کا جائزہ لینے گوفہ گئے تاکہ اگر کوفہ والے اپنی دعوت میں سچے اور پائبند ہیں تو  امام حسین علیہ السلام کو اطلاع دے کر کوفہ بلا لیں گے۔  لیکن بہت تیزی سے کوفہ کے حالات  بدلنے لگے اور جناب مسلم علیہ السلام گرفتار ہوئے اور عرفہ کے دن سنہ 60 ہجری کو عبیداللہ ابن زیاد کے حکم سے شہادت کے مقام پر فائز ہوئے۔ شیعیان حیدر کرار ہر سال روز عرفہ اور محرم الحرام میں کوفہ میں آپ کی تنہائی اور شہادت کی یاد میں عزداری کرتے ہیں۔

جناب مسلم علیہ السلام کی شجاعت اور جنگیں

مشہور مورخ بلاذری نے جناب عقیل کی اولاد میں سے مسلم کو قوی ترین اور شجاع تریں شمار کیا ہے۔

حضرت مسلم علیہ السلام  کی زندگی کے اہم واقعات میں سے ان کا ۲۱ ہجری کی اسلامی فتوحات کی شرکت ہے جو تاریخی کتب میں مذکور ہے۔ حضرت مسلم  علیہ السلام اپنے چند بیٹوں اور بھائیوں میں سے جعفر اور علی کے ہمراہ "بہنساء" کی جنگ میں شریک تھے ۔ 

آپ نے جنگ صفین میں لشکر امیر المومنین علیہ السلام کے ایک حصے کی علمبرداری کی حیثیت سے حضرت امام حسن، امام حسین اور عبد اللہ بن جعفر کے ہمراہ شرکت کی ۔نیز حضرت امام حسن علیہ السلام کی امامت کے دور میں انکے ہمراہ رہے ۔

کوفہ میں آپ کا امام حسین علیہ السلام کے سفیر کے عنوان سے جانا اور عبید اللہ سے جنگ کرنا آپ کی شجاعت کا عظیم نمونہ ہے۔

حضرت مسلم اور   جناب ہانی  علیہما السلام کی   شہادت

۹ دیالحجۃ کو یوم عرفہ کے علاوہ  ایک اہم مناسبت یہ بھی ہے کہ آج سفیر حسین علیہ السلام کی شہادت کا دن ہے۔ سن ۶۰ ہجری میں مسلم بن عقیل علیہ السلام کو   عبید اللہ بن زیاد نے دھوکہ دے کر اسیر کر لیا اور دارالاقامہ لے جا کر شہید کردیا۔ شہادت کے بعد آپ کے بدن کی بےحرمتی کی گئی اور یہ گویا   کربلا  میں ہونے والی شہادتوں کا آغاز تھا۔

آج ہی کے دن جناب مسلم کے دوست اور امام حسین علیہ السلام کے محب جناب   ہانی بن عروہ کو بھی شہید کیا گیا۔

امام حسین علیہ السلام نے دونوں کی خبر شہادت سن کر بہت گریہ کیا اور آیت استرجاع پڑھتے رہے۔

 

امام صادق علیہ السلام آنلائن مدرسہ جناب مسلم بن عقیل علیہ السلام  کی شہادت پر عالم اسلام کی خدمت میں تسلیت پیش کرتا ہے۔