جناب حسین بن روح نوبختی رحمۃ اللہ علیہ امام مہدی عجل اللہ فرجہ کی غیبت صغریٰ کے وقت تیسرے وکیل تھے۔آپ محمد بن عثمان رحمۃ اللہ  علیہ (امام عجل اللہ  فرجہ کے دوسرے وکیل ) کی وفات کے بعد اپنے تقوے ، پارسائی، عدالت اور شائستگی  کی وجہ سے امام زمانہ عجل اللہ فرجہ کی وکالت کے لئے منتخب ہوئےاور ۲۱ سال تک امام مہدی عجل اللہ فرجہ کی وکالت کے فرائض انجام دیتے رہے۔

جناب حسین بن روح کی وثاقت کے لئے امام زمانہ عجل اللہ تعالیٰ فرجہ نےفرمایا:ہم انکو پہچانتے ہیں اور خداوند عالم انکواپنی خاص عنایات اور خوشنودی عطا کرے۔ہمکو انکا خط ملا اور ہم انکی کارکردگی سے راضی ہیں، انکا ہمارے نزدیک ایسا مقام ہے کہ جس سے وہ خوش ہو جائیں گے۔ اللہ انکو خوب برکتوں سے نوازے۔

 جناب حسین بن روح اپنے خاندانی اثر و رسوخ کی وجہ  سے عباسی حکومت میں شیعوں کی مدد کیا کرتے تھے لیکن جب حکومتی دباؤ زیادہ ہوا تو آپ نے اپنی وکالت کے امور کو مخفیانہ طور پر انجام دینا شروع کیا۔ آپ کا خاص علمی مقام تھا اور آپ کی مشہور تالیفات میں سےعلم فقہ میں  التادیب نامی کتاب معروف ہے۔

کچھ تاریخی کتابوں میں آپ کے لئے بعض کرامات کو ذکر کیا گیا ہے، مثال کے طورپر احمدبن اسحاق کی وفات کی خبردینا یا کھوئے ہوئے سونے کا پتہ بتانا و غیرہ۔

شیخ صدوق ؒبیان کرتے ہیں کہ ایک شخص سونے اور چاندی سے بھرا تھیلا حسین بن روحؒ کو دینے کے لئے لا رہا تھا اور یہ تھیلا کھو جاتا ہے وہ شخص اپنے مال میں سے اسی مقدار میں سونا چاندی رکھ کر جناب حسین بن روح کی خدمت میں پیش کرتا ہے، جناب حسین بن روح نے اسکو وہ تھیلی واپس کردی اور اس کھوئی ہوئی تھیلی کا پتہ بتایااور اس شخص کو اسی جگہ سے وہ تھیلی مل گئی۔

 ۱۸ شعبان سن ۳۲۶ ہجری میں آپ کا انتقال ہوا اورآپ کو بغداد کے قریب نوبختیہ علاقہ میں دفنایا گیا۔

امام صادق (علیہ السلام) آنلائن مدرسہ امام زمانہ عجل اللہ فرجہ شریف کے تیسرے نائب حسین بن روح نوبختی ؒکی وفات پر تعزیت پیش کرتا ہے۔