۱۷  ربیع الاول  کی صبح کو  بی بی آمنہ علیہا السلام اور  حضرت عبد اللہ علیہ السلام کے نورنظر حضرت محمد مصطفیٰ  ﷺنے دنیا میں قدم رکھااور آپ کے وجود سے زمین و آسمان  منور اور معطرہو گئے۔

تاریخ میں ملتا ہے کہ جب آنحضرتﷺ کی  ولادت ہوئی تو کچھ  عجیب واقعات رونما ہوئے اور  مکہ سے ایسا نور ساطع ہو رہا تھا کہ جس کی وجہ سے فضا منور تھی ، وہاں موجود  بت ٹوٹ کر گرنے لگے،   کسری کے ایوان لرزے اور اس کے چودہ گنگرے گرے ۔  دریائے ساوہ کا پانی خشک ہو گیا،  فارس کے آتش کدہ بجھ گئے جبکہ ہزار سال سے خاموش نہیں ہوئے تھے اور اس رات  حجاز کی جانب سے ایک نور ساطع ہوا اور اس کی روشنی اسطرح پھیلی کہ مشرق تک پہونچ گئی ۔

 امام صادق علیہ السلام سے روایت ہے کہ  ابلیس کی آسمانوں میں رفت و آمد بند ہو گئی اورشیاطین اب  ملائکہ کی باتیں سننے سے قاصر ہو گئے۔

 

?  خصائص النبی ﷺ

بعض روایات میں رسول اللہﷺ کی  خصوصیات کو بیان کیا گیا ہےجو صرف آپ سے ہی مخصوص ہیں، ان میں سے بعض یہ ہیں :

1️ نماز تہجد کا واجب ہونا۔

2️چار سے زیادہ عقد دائم کرنا۔

3️ازواج رسول ﷺ سے شادی کرنا۔

4️آنحضرت ﷺ کے سامنے آواز بلند کرنا۔

5️آخری نبی ہونا۔

? رسول اللہ ﷺ کا اخلاق

 امام علی علیہ السلام فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺہمیشہ اپنے ہم نشینوں کے ساتھ  خوشروئی سے ملاقات تھے، مسکراتے تھے اور نرمی سے بات کرتے تھے۔ کبھی بھی سختی، سنگدلی اور  بد کلامی سے بات نہیں کرتے تھے، جوبھی انکے در پر آتا تھا نا امید واپس نہیں جاتا تھا۔کسی کی  مذمت نہیں کرتے تھے کسی کو  ڈانٹتے نہیں تھے لوگوں کے چھپے ہوئے عیب کو ظاہر نہیں کرتے تھے۔ کوئی گفتگو نہیں کرتے تھے مگر یہ کہ اس میں  اللہ کی مرضی ہواور ثواب کی امید ہو ۔ (معانی الاخبار ص ۸۳)

امام صادق علیہ السلام آنلائن مدرسہ تمام مسلمین کی خدمت میں حضرت ختمی مرتبت محمد مصطفیٰﷺ کی ولادت با سعادت کی مناسبت سے تبریک و تہنیت پیش کرتا ہے۔