بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

امام صادق (علیہ السلام) آنلائن مدرسہ تمام مومنین کی خدمت میں اس پر مسرت موقع پر تبریک و تہنیت پیش کرتا ہے۔

 کتنا عظیم  اور فضیلتوں والا مہینہ ہے ماہ رجب کہ جسکا آغاز خوشی کے ساتھ ہے ۔اسکی پہلی تاریخ باقر العلوم (علیہ السلام) سے وابستہ ہے یعنی علم اور معرفت کے سمندر سے منسوب ہے، حلم اور صبر کے مظہر سے وابستہ ہے۔

 امام باقر (علیہ السلام)  سلسلہ امامت اور ولایت کی پانچویں کڑی ہیں اور آپ کی ولادت با سعادت پہلی رجب سن ۵۷ ھ میں ہوئی۔

آپ کا شرف یہ ہے کہ  والدین کی طرف سے علوی اور فاطمی ہیں،یعنی آپ کے والد امام زین العابدین (علیہ السلام) اور والدہ امام حسن مجتبی(علیہ السلام) کی بیٹی ہیں، دوسرے الفاط میں آپ حسنی بھی ہیں اور حسینی بھی ہیں۔

محمد بن مسلم کی روایت ہے کہ ایک دن میں نے امام (علیہ السلام) سے عرض کیا کہ مولا بہت سے لوگ ہیں جونہایت خلوص اور سنجیدگی سے عبادت اور بندگی  کرتے ہیں لیکن آپ اہلبیت (علیہم السلام) کی ولایت نہیں رکھتے اور حق کو نہیں پہچانتے، کیا یہ خضوع اور خشوع والی عبادتیں انکو فائدہ پہنچائیں گی؟

امام باقر (علیہ السلام) نے فرمایا کہ اے محمد! اہلبیت پیامبر ﷺ کی مثال اس قوم میں ایسی ہے کہ جیسے اللہ کے نبی عیسیٰ (علیہ السلام) کی مثال بنی اسرائیل کے درمیان تھی۔

بنی اسرائیل میں ایک گھر تھا کہ جسکے تمام لوگوں نے چالیس دن تک عبادت کی تاکہ انکی دعا قبول ہو جائے اور ایسا ہی ہوا کہ انکی دعا قبول ہو گئی، لیکن اسی گھرانے کے ایک فرد نے چالیس دن عبادت کی لیکن اسکی دعا مستجاب نہیں ہوئی۔ وہ شخص حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کے پاس آیا اور اس کیفیت کو بیان کیا ، حضرت عیسی (علیہ السلام) نے اس شخص کے متعلق خداوند عالم سے دریافت کیا۔

پروردگار عالم نے فرمایا، اے عیسیٰ میرے اس بندے کو جس در سے آنا چاہئے اس در سے داخل نہیں ہوا بلکہ کسی اور در سے آنے کی کوشش میں تھا کیونکہ اسکے دل میں تمہاری نبوت کی نسبت شک ہے۔

اگر یہ بندہ اسی حالت میں  اتنی دعا کرے کہ عبادت کی کثرت سے اسکی گردن شکستہ اور انگلیاں  ٹوٹ جائیں تب بھی اسکی دعا قبول نہیں ہو گی (کیونکہ وہ حجت خدا کی نسبت شک رکھتا ہے

حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) نے اس شخص سے فرمایا کہ تم خدا کو تو پکارتے ہو لیکن اسکے نبی کی نبوت کے بارے میں شک کرتے ہو!؟

اس نے کہا کہ ہاں آپ نے صحیح فرمایا، آپ خداوند عالم سے دعا کرئے کہ مجھےمعاف کرے اور میرے دل سے آپ کی نسبت شک کو دور کر دے۔

حضرت عیسیٰ (علیہ السلام)  نے اسکے لئے دعا کی اور اللہ تعالیٰ نے دعا قبول کرلی اور اسکو معاف کر دیا۔

امام باقر (علیہ السلام) فرماتے ہیں: ان لكل شيءٍ قفلاً و قفل الايمان الرفق.

ہر چیز کے لئے تالا ہوتا ہے (حفاظت کے لئے) اور  ایمان کا تالا نرمی سے پیش آنا ہے۔(اصول کافی، جلد 2 صفحہ 118)